Sunday, September 30, 2012

الارض للہ

الارض للہ



 پالتا ہے بیج کو مٹی کی تاریکی میں کون؟

کون دریا کی موجوں سے اٹھاتا ہے سحاب؟

کون لایا کھینچ کر پچھم سے باد سازگار؟
خاک یہ کس کی ہے؟کس کا ہے یہ نور آفتاب؟


کس نے بھر دی ہے موتیوں سے خوشۂ گندم کی جیب؟
موسموں کو کس نے سکھلائی ہے خوئے انقلاب؟


دِہ خدایا! یہ زمیں ےتیری نہیں،تیری نہیں!
تیرے آبا کی نہیں،تیری نہیں،تیری نہیں!

اقبال

No comments:

Post a Comment